دمشق،12جنوری(آئی این ایس انڈیا)شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے گروپ نے با وثوق ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ داعش تنظیم نے تدمر شہر اور اس کے نواح میں متعدد آثاریاتی مقامات کو دھماکوں سے تباہ کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس اقدام سے ایسا نظر آتا ہے کہ تنظیم شہر سے اپنے انخلاء کی تیاری کر رہی ہے۔واضح رہے کہ یہ اقدام 2015کے اُس منظر نامے سے زیادہ مختلف نہیں ہے جب شامی حکومت اور اس کی ملیشیاؤں کی جانب سے روسی فضائیہ کی سپورٹ سے شروع ہونے والے عسکری آپریشن کے فوری بعد ”داعش“نے تدمر میں آثاریاتی مقامات کو تباہ کرنا شروع کر دیا تھا۔تدمر پر داعش کے آخری حملے کے بعد دہشت گرد تنظیم نے فوجی ہوائی اڈے، تدمر کے تاریخی قلعے، متعدد کھیتوں اور کمپنیوں کے علاوہ شہر کے نواح میں دیگر مقامات پر قبضہ کر لیا تھا۔
اس دوران داعش نے بعض تنصیبات کو دھماکوں سے تباہ بھی کر دیا تھا ان میں تدمر میں حیان آئل کمپنی بھی شامل ہے جس کی عمارت کے ستونوں میں دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد کمپنی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہو گئی تھی۔